Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

ہروقت تازہ دم رہنے کیلئے خوشبودار غسل کیجئے

ماہنامہ عبقری - مارچ2015ء

مغربی طب میں خوشبوئیں دوا کے طور پر عرصے سے استعمال ہورہی ہیں‘ مثلاً درد‘ چوٹ پر لگائے جانے والے بام‘ مرہم اور تیلوں میں پودینے‘ اجوائن اور یوکلپٹس کے تیل استعمال ہوتے ہیں۔ یہی تیل کھانسی کےشربت اور ہاضموں کی دواؤں میں بھی ڈالے جاتے ہیں۔

مشہور ہے کہ لکھنو کے ایک نازک طبع شہزادے بیمار ہوئے تو انہوں نے کڑوی کسیلی ناگوار بو والی دواؤں سے علاج کو مسترد کردیا۔ بالآخر ایک ذہین اور ماہر طبیب نے ان کا علاج مختلف خوشبودار پھولوں‘ ان کے عرقیات‘ تیل‘ شربت اور گلقندوں سے کیا۔
خوشبوئیں جذبات اور احساسات کو ابھارتی بھی ہیں اور ان میں سکون بھی پیدا کرتی ہیں بلکہ جسم کی نس نس میں راحت کی لہریں دوڑجاتی ہیں۔ گرمیوں میں پئے جانے والے گلاب‘ موتیا‘ کیوڑہ اور صندل کے شربت کی خوشگوار تاثیر سے کون انکار کرسکتا ہے۔ اسی طرح جاڑوں میں زعفران‘ مشک‘ عنبر‘ لونگ‘ ادرک‘ دارچینی کی خوشبو دوران خون کو تیز اور ٹھٹھرتے جذبات کو ابھارتی ہے۔
دنیا نے اب بہت ترقی کرلی ہے اور بے شمار خوشبودار اشیاء‘ پھول‘ جڑیں‘ چھال وغیرہ سے ان کے فراری تیل حاصل کیے جارہے ہیں جنہیں استعمال کرکے بہت سی تکالیف اور عارضوں کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ مشرق کے قدیم ملکوں کی طرح اب مغرب میں بھی ان کا استعمال حسن افزائی اور جنسی کشش پیدا کرنے کیلئے بے شمار اقسام کی خوشبوئیات کی صورت میں ہورہا ہے۔ مغربی طب میں خوشبوئیں دوا کے طور پر عرصے سے استعمال ہورہی ہیں‘ مثلاً درد‘ چوٹ پر لگائے جانے والے بام‘ مرہم اور تیلوں میں پودینے‘ اجوائن اور یوکلپٹس کے تیل استعمال ہوتے ہیں۔ یہی تیل کھانسی کےشربت اور ہاضموں کی دواؤں میں بھی ڈالے جاتے ہیں۔ ان تیلوں کے دوائی اثرات کے علاوہ ان کی خوشبوؤں کے بھی اثرات ہوتے ہیں۔ ان سے مریض خود کو جسمانی اور ذہنی ہردو اعتبار سے بہتر محسوس کرتا ہے۔
خوشبو حاصل کرنے کا طریقہ
بنیادی طور پر یہ ست کولڈ پریسنگ‘ کشید اور تیل حاصل کرنے کے طریقوں سے حاصل کیے جاتے ہیں۔ کولڈپریسنگ میں مطلوبہ اشیاء کو ایک خاص درجہ حرارت پر ہائڈرولک دباؤ سے حاصل کیا جاتا ہے اور ان میں شاذو نادر ہی الکحل شامل کی جاتی ہے کیونکہ اس سے اس کی تاثیر بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ خوشبودار تیل براہ راست یا کسی تیل وغیرہ میں ملا کر مالش کرنےسےبڑی فرحت اور آرام ملتا ہے۔ خوشبو سے پھیپھڑ ے گویا کھل جاتے ہیں اور مالش سے یہ تیل جذب ہو کر دوران خون میں شامل ہوجاتےہیں‘ خون کی رگیں پھول جاتی ہیں اور اوپری جلد یا سطح پر خون زیادہ مقدار میں پہنچنے لگتا ہے۔ اس سے لمفاوی رطوبت کا بہاؤ بھی بڑھ جاتا ہے اور تیل جلد میں اچھی طرح جذب ہونے لگتا ہے۔ہمارے جسم کے بعض اعضا میں انہیں جذب کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔ اسی لحاظ سے مخصوص قسم کےتیل اس مقصد کیلئے استعمال کیے جاتے ہیں‘ مثلاً لونگ‘ دارچینی وغیرہ کے تیلوں یا ست کو کسی مناسب تیل میں ملا کر پیڑو اور عضو مخصوص پرمالش سے ان میں دوران خون بڑھ جاتا ہے۔اسی طرح چنبیلی‘ گلاب‘ روغن لیموں اور روغن صندل کی مالش سےبڑی فرحت ہوتی ہے۔ یہ ست دھوئی تلی‘ناریل‘ زیتون وغیرہ کے تیل میں شامل کرکےاستعمال کرنےچاہئیں۔ ان پھولوں کے ساتھ تِل ملا کر رکھنے سے پھولوں کے روغن تل وغیرہ میں جذب ہوجاتے ہیں پھر ان کا تیل نکلوا کر استعمال کرتے ہیں۔ اب چوںکہ یہ تیل یا ست بھی ملنے لگے ہیں‘ اس لیے انہیں کسی اچھےتیل میں ملا کراستعمال کیا جاتا ہے۔
خوشبودار غسل:خوشبودار پانی کاغسل بھی بہت فرحت انگیز ہوتا ہے۔ پانی میں لیموں‘ سنگترے‘ گلاب وغیرہ کے ست کی ایک دو بوندیں ملانےسے پانی خوشبودار ہوجاتا ہے۔
اکیوپنکچر اور خوشبو: اکیوپنکچر کے بعض ماہر اپنی سوئیاں پہلے کسی خاص خوشبو میں ڈبو کر انہیں جسم میں داخل کرتے ہیں۔ ان کے مطابق اس سے علاج کےفائدے زیادہ جلد برآمد ہوتے ہیں۔ یہ طریقہ خاص طور پر گٹھیا کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
ناک‘ گلے اور سینےکیلئے: مختلف تیل بند ناک‘ گلے اور جکڑے ہوئے سینے کیلئے بھی استعمال ہوتے ہیں۔ گرم پانی میں دو بوندیں ٹپکا کر بھاپ میں سانس لینے سےبند ناک کھل جاتی ہے‘ پھیپھڑے بھی کھل جاتے ہیں‘ سر کا درد دور ہوجاتا ہے اور گلےاور سانس کی نالی سے بلغم وغیرہ کے اخراج سےبہت آرام ہوتا ہے۔
بعض تجویز کردہ علاج:خوشبوؤں سےعلاج کا طریقہ محفوظ ہوتا ہے جس کے مضر اثرات ہرگز نہیں ہوتے‘ ان کے ذریعے سے جن امراض کا علاج کیا جاسکتا ہے وہ یہ ہیں:۔دمہ: بنزائن‘ یوکلپٹس‘ لیونڈر‘ لیمن‘ پودینہ‘ پائن‘ سفید نرگس‘اجوائن‘ کایاپٹی‘ زوفا‘ مروا‘ سمندر سوکھ۔کھانسی: بنزائن‘ کایاپٹی‘ کافور‘ الائچی‘ یوکلپٹس‘ زوفا‘ لیونڈر‘ پودینہ‘ پائن‘ سفید نرگس‘ صندل‘ اجوائن‘ نیازبو‘ بگوگوشہ۔جل جانا: کافور‘ یوکپٹس‘ بابونہ۔نزلہ زکام: نیاز بو‘ سیاہ مرچ‘ کافور‘ یوکلپٹس‘ مرزنجوش‘ پینی رائل‘پودینہ‘ سونف۔قولنج: بنزائن‘ بگوگوشہ‘ سیاہ مرچ‘ کافور‘الائچی‘ بابونہ‘ فینل (جنس سونف) زوفا‘ جونیپر‘ لیونڈر‘ مرزنجوش‘ پودینہ‘ سونف۔قبض: سیاہ مرچ‘ کافور‘ صندل‘ مرزنجوش‘ گلاب‘ سفید نرگس‘ بادام‘ گندابیروزہ۔دست‘ اسہال: سیاہ مرچ‘ کافور‘ لونگ‘ بابونہ‘ دارچینی‘ سرؤ‘ یوکلپٹس‘ جونیپر‘ لیونڈر‘ لیمن‘ مر‘ سنترہ‘ پودینہ‘ سفید نرگس‘ سمندرسوکھ‘ صندل۔دردسر: الائچی‘ بابونہ‘ لیونڈر‘ لیمن‘ مرزنجوش‘ پینی رائل‘پودینہ‘ گلاب‘ سفید نرگس‘ اجوائن۔گٹھیا: کیجوپٹ (کاپاپٹی)‘ کافور‘ لیونڈر‘ یوکلپٹس‘ زوفا‘ جونیپر‘ مرزنجوش‘ پائن‘ سفید نرگس‘ ساسا فراس‘ تارپین‘ اجوائن۔جلدی شکایت (خشکی): بابونہ‘ جیرینیئم‘ چنبیلی‘ لیونڈر‘ سنترہ‘ گلاب‘ صندل‘ بادام‘ آڑو کی گری‘ عناب۔چکنی جلد: بگوگوشہ‘ کافور‘ دیودار‘ جیرینیم‘ جونیپر‘ لیونڈر‘ لیمن‘ صندل۔حساس جلد: بابونہ‘ چنبیلی‘ سنترہ‘ گلاب۔بوڑھی جلد: بنزائن‘ سرؤ‘ لیونڈر‘ مر‘ سنترہ۔
کیلیں: بگوگوشہ‘ کایاپٹی‘کافور‘ دیودار‘صندل‘ گاجر کا تیل‘ ٹی ٹری آئل‘ عناب۔ان فراری تیلوں کے استعمال میں احتیاط بہت ضروری ہے‘ کیونکہ یہ بہت تیز ہوتے ہیں‘ اس لیے انہیں کسی مناسب تیل میں ملا کر لگانا چاہیے یا کسی شے مثلاً شکر‘ شہد‘ بتاشے وغیرہ میں ڈال کر کھانا چاہیے۔ برصغیر میں پان کا بیڑا بھی اس مقصد کیلئے استعمال ہوتا ہے۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 607 reviews.